Tuesday, January 26, 2010

خبر ہے کہ

خبر ہے کہ:
ٹوکیو:انسان کے دماغ کا کنٹرول حاصل کرنے کی ٹیکنالوجی ایجاد
ٹوکیو: سائنسدانوں نے انسان کے دماغ پر کنٹرول کرنے کی ٹیکنالوجی برین مینی پیولیشن Brain Manipulationایجاد کی ہے۔ اس طرح انسان سے اپنی مرضی کے فیصلے کرانے کی صلاحیت حاصل کر لی گئی ہے۔فی الحال مذکورہ ٹیکنالوجی امریکی خفیہ ادارے مخصوص افراد پر استعمال کررہے ہیں تاکہ ان سے اپنی مرضی کے فیصلے کرائے جا سکیں۔

اگر یہ ٹیکنالوجی کچھ عرصے تک عام ہوگئی تو پھر یقینا لوگوں کو اورخاص طور پر خاص لوگوں کو اپنے دماغ پر پاس ورڈ لگانا پڑے گا ۔اور اگر پاس ورڈ لگانے کا طریقہ آگیا تو پھر ان پاس ورڈ کو ہیک کرنے کا طریقہ بھی نکال لیا جائے گا ۔
تو پھر چلئے کچھ آگے ۔۔۔
خبر ہے کہ :
امریکی صدر کے دماغ کا پاس ورڈ ہیک کر لیا گیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے دماغ کا پاس ورڈ ہیک کر لیا گیا ہے ۔دماغ کا پاس ورڈ ہیک ہونے کے فوراً بعد صدر نے ہنگامی بنیادوں پر عوام سے خطاب کیا ۔
اس خطاب کا متن یہ ہے :
بھائی اور بہنو ۔جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اس دماغ کا پاس ورڈ ہیک کیا جا چکا ہے ۔سو اب میں آپ سے مخاطب ہوں ۔میں کون ہوں یہ بتانا ضروری نہیں ہے ۔ہاں مگر میں نے سنا ہے کہ امریکہ میں صدر عوا م کو جواب دہ ہوتا ہے میرے لئے یہ بات حیران کن ہے مگر چونکہ میں عوام کا احترام کرتا ہوں اس لئے آپ کو جواب دینے کا موقع دینے کے لئے آپ سے خطاب کر رہاہوں ۔میں آدھے واشنگٹن کی زمین اپنے نام منتقل کر رہا ہوں ۔اقتدار اور پیسے کی کوئی ہوس نہیں مجھے، اس لئے باقی آدھی زمین میں اپنے بیٹے کے نام منتقل کر رہا ہوں ۔
تالیاں
بہنو اور بھائی میرا دل اچانک ہی چاہنے لگا ہے کہ میں جگہ جگہ جا کر بھیک مانگو ں سو آپ سب کو اب محنت اور ایمانداری دکھانے کی کوئی ضرورت نہیں میں آپ کے لئے اپنی بہنا تے بھراواں لئے جگہ جگہ بھک منگا گا ۔۔ڈونٹ یو وری ۔۔میں سب تو پہلاں چین جاواں گا فیر امریکہ نئی امریکہ تو میں آگیا ہوں میں پھر ۔۔پھر ۔۔بس میں پوری دنیا جاؤں گا آپ کے لئے ۔۔
مجھے سب چور نظر آرہے ہیں ۔۔میری سب پر نظر ہے ۔۔
(یہ تو کسی تھرڈ ورلڈ کا بندہ لگتا ہے ۔مجمع میں ایک سرگوشی ہوتی ہے )
اوئے خاموش اوئے دادا میرا مرا ہے پر دادا میرے بچوں کا مرا ہے ''تمہارے کو پیٹ میں کیا تکلیف ہے !؟''
میں نے جمہوریت کے لئے ،جمہوری زمینوں کے لئے ،جمہوری دولت کے لئے اور آپ سب کے لئے اقتدار میں آنے کا فیصلہ کیا تھا ۔۔۔اب یہ جو میرے خلاف سازشیں کر رہے ہیں ۔۔ان کو میں سب سمجھتا ہوں ۔۔
میں مانتا ہوں کہ میرا قصور صدر ہونا ہے اور اس سے بھی بڑا قصور یہ ہے کہ میں واشنگٹن کو اپنے نام کرنا چاہتا ہوں ۔۔مگر یہ سب آپ کے لئے اپنے بھائی بہنو کے لئے ۔۔۔
مجھے پتا ہے مہنگائی بڑھ رہی ہے ۔۔مگر چونکہ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اس لئے یہ بھی میرا قصور ہے ۔۔
آپ سب تسلی رکھو میں امریکہ کو ریاستو ریاستی نہیں ہونے دوں گا مطلب میں اسے تقسیم نہیں ہونے دوں گا ،یہ بھی میرا ایک اور قصور ہے ۔۔اوئے کیڑے مکوڑو تم کیاجانو !پورے امریکہ پر اقتدار کا نشہ ہی الگ ہے ۔۔۔
میرے بھائی بہنو میں نے میرے خاندان نے دولت کے لئے معاف کیجئے گا جمہوریت کے لئے بہت قربانیاں دی ہیں ۔۔یہ بھی میرا قصور ہے ۔۔
ہم نے اپنی زندگیاں اقتدار کے لئے معاف کیجئے گا ہم نے اپنی زندگیاں جمہوریت کے لئے وقف کر دی ہیں ۔۔
ہم امریکہ کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے ۔۔
ۤآپ میری اس بات کا یقین اس بات سے کریں کہ میرا دو سال کا پوتا بھی کھیلتے کھیلتے یہ کہتا ہے
امریکہ چاہیے ،امریکہ چاہیے ،امریکہ چاہیے
امریکی کچھ سمجھے اور کچھ نہ سمجھے مگر تالیاں ۔۔۔۔

8 comments:

  1. جی زبردست جناب، کمال دی لت پن دتی تسی۔۔۔۔۔۔

    ReplyDelete
  2. آپ کا دماغ بھی ھیک ہو چکا ہے

    ReplyDelete
  3. آپ نے بھی زرداری بیشنگ کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھو ہی لئے۔۔۔
    تحریر کا تانا بانا خوب بنا ہے ویسے۔۔۔

    ReplyDelete
  4. مجھے دو باتیں کرنا ہیں ۔ ایک اپنی اور ایک آپ کی
    اپنی ۔ یہ ٹیکنالوجی تو پرانی لگتی ہے میرا دماغ بچپن مین ہی کسی نیک آدمی نے اپنے قابو میں کر لیا تھا اور پاس ورڈ میں آج تک بریک نہیں کر سکا ۔ اس کے نتیجہ میں مین نہ جھوٹ بول سکتا ہوں نہ مال بنا سکتا ہوں اور بھی بہت نقصان اُٹھائے ہیں دو تین بار جان کو بھی خطرہ ہوا
    آپ کی ۔ یہ جن کی کہانی آپ نے لکھی ہے اُن پر کسی ایسی چیز کا اثر نہیں ہو سکتا کیونکہ اُن کی شرم و حیاء اور غیرت ہیک ہو چکی ہیں

    ReplyDelete
  5. ٹوکیو نے اب یہ ایجاد کی ہے؟
    ہم تو اس سے گذشتہ پچاس سال سے محظوظ ہورہے ہیں۔ حکمرانوں کا چناو ہم کرتے ہیں اور دماغ ان کا کوئی اور کنٹرول کرلیتا ہے۔ لیکن اب کی بار ہم نے اس کا حل بھی نکال ہی لیا۔ پچھلے الیشکن میں ایسے لوگوں کو چنا کہ جن کے پاس ہیک ہونے والی ڈیوائس ہی نہیں۔

    ReplyDelete
  6. السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،

    واقعی یہ تحریراچھی ہےلیکن بات وہی ہے کہ ہرکوئی حکومت پرہی تنقیدکررہاہے۔ ہمیں اپنےگریبان میں بھی جھکناچاہیےکہ ہم کیاکرتےہیں۔لیکن ہم اپنےآپ کوٹھیک کہتےہیں کہ باقی سب کوغلط ہمیں اس رویہ کوبدلناہوگااپنےآپ کوبدلناہوگاحق کوحق اورغلط کوغلط کہناہوگا۔


    والسلام
    جاویداقبال

    ReplyDelete
  7. This comment has been removed by the author.

    ReplyDelete
  8. یاسر عمران مرزا
    بہت بہت شکریہ
    اجنبی
    اطلاع دینے کے لءے شکریہ اگر اپنا نام ظاہر کر دیتے تو نقد انعام بھی دیا جاتا
    جعفر
    کیا کریں میڈیا کے لوگ اسی بہتی گنگاکے بل پر تو ہیں افسوس کی بات ہے مگر ۔۔۔
    تھریر کی پسندیدگی کا شکریہ
    افتخاراجمل بھوپال
    سچ کہنا مشکل ہے اور شاید ہمارے ہاں ناممکن بھی
    اسد
    ہاہا ہا بہت خوب
    مگر ھکمران ووٹ لیتے ہوءے ہمارا دماغ کنٹرول نہیں کر لیتے
    جاوید اقبال
    آپ کی بات سو فی صد درست ہے
    ہم تبدیلی کو اوپر سے نیچے دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ بڑی تبدیلیاں ہمیشہ نیچے سے اوپر آتی ہیں

    ReplyDelete