لوگ دبئی میں رہنے والوں سے جاننا چاہتے ہیں کہ وہ انہیں کچھ اس جنت نظیر جگہ کا احوال سنائیے جہاں وہ عیش کررہے ہیں ،اور پھر دبئی میں رہنے والے بھی اس جنت کا ایسا نقشہ کھینچتے ہیں کہ یک دم ہی دیس میں رہنے والوں کو اپنے ارد گرد کی دیواریں چھوٹی ،گندی اور پرانی نظر آتی ہیں ،سر پر گھومتا پنکھا کسی دور قدیم کی یادگار معلوم ہوتا ہے ۔۔۔۔دل میں ایک ہی حسرت سما جاتی ہے کہ زندگی اور عیش ہے تو صرف دبئی میں ۔۔۔۔۔۔
اس کے بر عکس اس مزدور کا تصور کیجئے جو مئی جون کے صحرا کے گرم ترین دن میں بلڈنگ بنانے کے کام میں مزدوری کررہا ہے ،وہ اس وقت دبئی کے مہنگے ترین اور خوبصورت ترین علاقے میں کھڑا ہے ،مگر موسم کی شدت سے بے حال مشقت اور محنت کے ساتھ ساتھ اس کے ذہن میں اپنی آنےمختصر تنخواہ کی پلاننگ بھی چل رہی ہے جس سے اس نے دبئی میں رہائش کا خرچہ کھانے پینے کے اخراجات بھی نکالنے ہیں اور وطن بھی پیشے بھجوانے ہیں ، ایسے میں اگر وہ بیمار پڑتا ہے تو یہاں کی مہنگے علاج کے لئے بھی اسے اچھی خاصی رقم درکار ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔۔
میوزیکل فاونٹین ( موسیقی پر رقص کرنے والے فوارے) شاید دبئی کی چند قابل ذکر جگہوں میں سے ایک ہے ، میوزک پر رقص کرتے یہ فوارے دیکھنے دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں اور واقعی جب میوزک کی دھنوں پر پانی جھومتا ہے تو ایسا حسین سما بندھ جاتا ہے کہ آپ کھو جاتے ہیں ساتھ ساتھ ان فواروں کی ہلکی ہلکی پھوار آپ کو بھی چھیڑتی جاتی ہے ،یہ وہ دلکش منظر ہے جو بار بار دیکیھنے کو دل کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔لیکن عین اس وقت جب میوزک بجنا شروع ہو اورکسی ماں کاشیر خواربچہ نیند سے بیدار ہوکر دودھ کا تقاضا کردے ایسے میں اس ماں کے لئے وہ حسین منظر کس قدر بے معنی ہوجاتا ہے ۔۔۔۔۔اس کا اندازہ صرف وہ ماں ہی لگا سکتی ہے ۔۔۔۔۔۔اور تبھی یہ احساس بڑھ جاتا ہے کہ واقعی دبئی محض ایک ذہنی کیفیت کا نام ہے۔۔۔۔۔۔۔جو کسی پہ بھی کبھی بھی کہیں بھی طاری ہوسکتی ہے
#dubai
#pakistanisInDubai
#pakistanisInDubai
No comments:
Post a Comment