زمانہ تھا کبھی وہ بھی جب دلہن کا گھونگھٹ ہوا کرتا تھا۔۔۔۔۔دولہا خود کو خوش قسمت سمجھتا تھا کہ یہ گھونگھٹ اسے ہی اٹھانا ہے۔۔۔۔بہت مسرور۔۔۔۔مگر اب یہ خوش قسمتی سب سے پہلے جس شخص کے حصے میں آتی ہے وہ ہے فوٹوگرافر۔۔جی ہاں پروفیشنل فوٹو گرافر۔۔۔۔
دلہن پر کم از کم 3سے 6 مزدوروں کی مہینے بھر کی کمائی کے برابر سنگھار سے سب سے پہلے محظوظ ہونے کی سعادت کے لیے فوٹو گرافر پارلر میںہی موجود ہوتا ہے۔۔۔۔
دوسری جانب بارات دلہن کے ہال پہنچ کر دلہن کا انتظار کررہی ہے۔۔۔۔۔ہال میںچاہے خواتین و حضرات کی نشستوں کا الگ الگ انتظام موجود ہو پھر بھی فوٹؤگرافرز،کیمرہ مینز،سروسز والے اور پھر دولہا دلہن کے ساتھ تصویر اتروانے کے خؤاہشمند حضرات " محرموں" میں ہی شمار کرلیے جاتے ہیں۔۔۔۔تاآنکہ ہر لحاظ سے سہولت رہے ۔۔۔۔۔۔اور یہ سہولت بوقت ضرورت کام بھی آسکے۔۔۔۔ویسے پیچھے نہ جانے کونسے شہزادے بچ جاتے ہیں۔
دلہن کا انتظارطویل ہوتا جاتا ہے۔۔۔۔بلآخر "دلہن آگئی" دلہن آگئی" کا شور مچتا ہے اور بارات دلہن کے استقبال کے لیے کھڑی ہوجاتی ہے۔۔۔۔مگر جناب ابھی انتظار کی گھڑیاں ختم نہیں ہوئیں۔۔۔ہال کے داخلی دروازے پر ایک ہجوم ہے۔۔دلہن کی جانب سے فوٹوگرافر،دلہا کی جانب سے فوٹوگرافر،دلہن کی جانب سے مووی کیمرہ مین ،دلہا کی جانب سے مووی کیمرہ مین،پھر ان کے اسسٹنٹس اور ان کے کہیں پیچھے کھڑی بے بس بارات ایڑیاں اچکا اچکا کر دلہن کے دیدار کی ناکام کوشش میں مصروف۔۔۔کوئی بیس منٹ دلہن کی ہال میں انٹری کی کوریج کی جاتی ہے اور بلآخر کیمرہ مینز کی ٹٰیم کچھ دیر کو سائیڈ پر ہوجاتی ہے۔۔۔۔۔۔
دلہن کا اعتماد اور اسکی کیمرہ مینز خاص کر اپنی طرف والی فوٹوگرافر سے انڈر سٹٰنڈنگ دیدنی ہو تی ہے کہ یہ ہی وہ شخص ہے جو سنگھار کے بعد سب سے پہلے اسکے دیدار کا حقدار ٹہرا تھا۔۔۔۔۔۔۔
دلہن کی آمد پر دلہن کی سہیلیوں میں بے چینی کی لہر دوڑ جاتی ہے ۔۔۔۔یار! یہ ہم کسی اور ہال میں تو نہیں آگئے۔۔۔۔کیوں کیا ہوا! بھوک سے نڈھال ایک مری ہوئی آواز پوچھتی ہے۔۔۔۔یار یہ اپنی پنکی تو نہیں ہے۔۔۔۔وہی ہوگی۔۔۔یہ کھانا کب لگے گا میرا تو بھوک سے دم نکل رہا ہے۔۔۔قریب سے گزرتی پنکی کی امی جان کو تصدیق کے لیے پکڑ لیا جاتا ہے۔۔۔۔آنٹی یہ پنکی ہی ہے نا!؟۔۔۔ہاں ہاں بیٹا کیا ہوگیا ہے وہی ہے۔۔۔آنٹی کی کھسیانی آواز آتی ہے۔۔۔خیر سے بہت خوبصورت ہے میری بیٹی بس ذرا ناک کا تھوڑا مسلئہ تھا دیکھا میک اپ سے کیسا سیٹ ہو گیا"جی جناب اور کچھ آپ کی ناک کا بھی مسلئہ تھا وہ بھی اس خرچے سے کافی حد تک سیٹ ہو گیا ہوگا"
میک اپ کی تہوں کے نیچے اپنے کرب چھپائے چہرے۔۔۔۔اپنے حالات سے لڑتے لوگ۔۔۔۔کاسمیٹٰکس فنکشن میں خؤش نظر آنےکی بہترین اداکاری۔۔۔۔۔ان کاسمیٹکس خوشیوں میں دلہن کہیں کھوگئی۔۔۔۔
یہ تو تصویر کا ایک ادھورا رخ ہے اسی تصویر کے اسی رخ کا دوسرا حصہ دیکھیے۔۔۔۔
ہزاروں کا سنگھار۔۔۔۔۔لاکھوں کا جہیز۔۔۔۔لاکھوں کی بری۔۔۔۔ہزاروں کا شادی کے فنکشن کا خرچہ۔۔۔۔۔
ان کے لیے افورڈ کرنا تو حق بجانب بنتا ہے جن کے پاس آمدنی کے" بہترین ذرائع" ًموجود ہیں۔۔۔وہ نہ خرچہ کریں تو انکاپیسہ سرکولیشن میں نہیں آئے گا۔۔۔۔اور داغے جانے کے لیے مہروں کی کوالٹٰی اعلی سے اعلی تر ہو جائے گی۔۔۔۔۔۔
مگر ہزاروں میں کمانے والے لاکھوںکے اس خرچے کوکیسے افورڈکریں اور کیوں افورڈ کریں؟؟۔۔۔۔۔
یہ بھی المیہ ہے کہ جس مقدس رشتے کی خوشی میں اہتمام خوب سے خوب تر کیا جاتا ہے اس کے ٹوٹنے کی شرح بھی معاشرے میں تیزی سے بڑھ رہی ہے ۔۔۔۔۔۔۔
فلرٹس کی بڑھتی ہوئی تعداد شاید اس سے پہلے کبھی اتنی رہی ہو۔۔۔جتنی اس کاسمیٹیکس خوشیوں کے دور میں ہے۔۔۔۔۔
ان کاسمیٹیکس خوشیوں نے سچی خوشیوں کو بہت مہنگا بنا دیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زبردست!!مزہ آگیا۔۔۔بہت خوب
ReplyDeleteاور یہ سہولت بوقت ضرورت کام بھی آسکے۔۔۔۔کیا گہری بات کی ہے مزہ آگیا۔
ویسے پیچھے نہ جانے کونسے شہزادے بچ جاتے ہیں(جو محرم ہوتے ہیں(
یہ محرم نا محرم کا کیا سلسلہ ہے بھئی ہم نے تو پڑھا تھا سب انسان برابر ہوتے ہیں۔۔۔۔۔
میرا تو خیال ہے ان بے مقصد خرچوںکی بجائے کسی غریب کو کوئی چھوٹا سا کاروبار کروادیا جائے شاید ہمارے ملک سے ایک غریب ختم ہو جائے اور اللہ کی ہم پر رحمت ہوجائے۔۔۔
پنجابی زمیندار بھی ایک ٹرم ہوتی ہے اگر آپ نے سنی ہو تو، بس اسی زمیندار ی کے جراثیم پائے جاتے ہیں ہماری قوم میں۔ دکھاوا نہ ہو تو مزہ نہیں آتا۔ پتا نہیں ابھی ایک دو دن پہلے کس بلاگ پر تحریر آئی تھی کہ ”لوگ کیا کہیں گے؟“ انہوں نے بھی بڑا اچھا لکھا تھا اس پر۔
ReplyDeleteاس خاص فنکشن کی تفصیل نے تحریر کو بڑی عمدگی بخشی ہے۔ بہت مزے کی اور اچھی پوسٹ ہے۔
اجازت ہے تو ردا صاحبہ، پہلے کمنٹ والی، کو کہنا ہے کہ انسان برابر ہوتے ہیں انسانیت کے حوالے سے عورت کے لئے محرم نا محرم کا ٹکٹ تو صرف مردوں پر لگتا ہے۔
آپ کی تحریر تو ایک منجھے لکھاری کا نمونہ پیش کر رہی ہے۔ پڑھ کر واقعی اچھا لگا۔
ReplyDeleteبہت اچھا لکھا ہے ۔
ReplyDeleteمجھے یہاں تبصرے لکھنے میں مشکل پیش آرہی ہے ۔
بہترین تحریر ہے بہت پسند آئی۔
ReplyDeleteبس تھوڑے دنوں کی بات ہے پھر ایک دو گانا بھی شادی کا حصہ بن جائے گا پھر لوگ دلہن سے ناچنے کی فرمائش بھی کیا کریں گے اور دولہا کے لیے موسیقی کا کوئی آلہ بجانا لازمی ٹہرے گا۔۔
assalam alaikum, aap deen-dunya ki taraf aayin, shukriya.
ReplyDeleteaap khoob likh rahi hain.zoreqalam aur zyada!
urdu font blog par? hamne to bahut koshish ki nakaam raha.
بھائی کیا درست منظر کشی آغاز میں اور کیا اختتام میں فلسفہ بہت خوب!!!!
ReplyDeleteویسے میک اپ بھی تو پردے کا کام کرتا ہے ناں!!! کہ دونوں چہرہ چھپانے کے کام آتے ہیں!!
السلام علیکم
ReplyDeleteکیا خوب نقشہ کھینچا ہے آپ نے۔ ایسی ہی ایک شادی میں پچھلے سال شرکت کرنے کا اتفاق ہوا، بڑی حیرت ہوئی کہ ایسا بھی ہوتا ہے۔ دلہن دلہا کی بیگم کم اور فوٹوگرافر کی زیادہ نظر آ رہی تھیں۔
ہمیں تو کھانا وقت پر ملا، شکر کیا۔
آپ کا یہ عمل یعنی یہ تحریر قابلِ ستائش ہے ۔ سب سے اہم کہ آپ نے لڑکی یا عورت ہوتے ہوئے یہ سب کچھ لکھ دیا ۔ کیا کوئی طوفان اُٹھنے والا ہے یا ۔ بقول شخصے ۔ قیامت قریب ہے ؟
ReplyDeleteیہ لکھا ہے تو اس کی تبلیغ بھی شروع کیجئے ۔ اس سلسلہ میں میری دعائیں آپ کے ساتھ ہوں گی ۔
اس غیر اسلامی ۔ سماج دُشمن اور غیراخلاقی طرزِ عمل کو اپنانے والے لوگ اپنے آپ کو اعلٰی تعلیم یافتہ ۔ بلند اخلاق ۔ ترقی یافتہ اور مجدد مسلمان سمجھتے ہیں ۔ اس سے بڑھ کر خودفریبی اور کیا ہو سکتی ہے ؟
ان سب لغویات کی 80 فیصد ذمہ دار عورت ہے اور 20 فیصد ذمہ داری مرد پر عائد ہوتی ہے
سارہ جی آپ نے بہت اچھا لکھا ہے لیکن سب سے زیادہ زپردست بات راشد کامران صاحب نے کی دوگانا والی، مجھے بھی ایسا ہی لگتا ہے ۔
ReplyDeletesalaam.
ReplyDeleteboht achha likha hai ap nay hmesha ki trah..
main ap ki aksar baaton se ittefaq krta hon....
likhti rahiye.. hm parhte rahen ge..
بہت زبردست لکھا ہے۔ آپ کو تواخبار رپورٹر ہونا چاہیے۔
ReplyDeleteماشآ اللہ۔ پیغام بھی خوب ہے اور انداز تحریر بھی۔
ReplyDeleteبس ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے گھروں اور قریبی رشتہ داروں میں اس حوالے سے شعور اجاگر کریں۔ بارش کا پہلا قطرہ تو بنیں۔ بہت کم ایسی شادیاں دیکھنے کو ملیں جہاں جاکر حقیقی خوشی محسوس ہوئی ہو۔
بہت خوب لکھا ہے۔
ReplyDeleteشکر ہے میں نے تو اپنی بیگم کو صبح اٹھ کر پہچان لیا تھا۔
ہی ہی ہی
بہت عمدہ
ReplyDeleteبہت عمدہ تحریر ہے، اس کے بارے میں مجھے بھی کچھ لکھنا ہے، لیکن وہ ذرا ہٹ کر ہے۔
ReplyDeletekia baat hai Sarah jee aap ne is tehreer ke baad kuch likha hi nahin ???
ReplyDeleteپیپرز ہونے والے ہیں بس اس لیے کچھ مصروفیت ہو گئی۔۔۔۔۔۔۔جوابات تاخٰٰیر سے دینے پر معذرت خؤاہ ہوں
ReplyDeleteردا
ReplyDeleteبہت بہت شکریہ
ڈٍفر
۔۔۔۔بہت بہت شکریہ ۔۔ردا نے وہ بات طنزا کہی ہے ۔۔۔اور واقعی ساری بات صرف دکھاوے کی ہی ہے
میرا پاکستان
ReplyDeleteبہت بہت شکریہ ۔۔۔ذرہ نوازی ہے آپ کی ۔۔۔۔
زین
بہت بہت شکریہ۔۔۔۔آپ رومن یا انگلش استعمال کرلیا کریں تو بھی مجھے اچھا لگے گا۔۔۔
راشد کامران
ReplyDeleteبہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔دلہن کے ڈآنس کا رواج تو نجی فحفلوں میں ان ہونے لگا ہے۔۔۔۔خدا خیر کرے۔۔۔۔۔
طالب۔۔۔
بہت بہت شکریہ ۔۔۔میںدین و دنیا پر آچکی ہوں بہت اچھا بلاگ ہے آپ کا ۔۔۔چھوٹا سا کمنٹ بھی کیا تھا چیٹ بکس میں۔۔۔۔اردو ٹیمپلیٹ نبیل بھائی کی عنایت ہے ۔۔۔عمار بھائی نے بھی بہت رہنمائی کی۔۔۔۔آپ کو اردو محفل سے گائیڈ مل سکتی ہے۔۔۔۔۔دعا کے لیے بہت شکریہ۔۔۔۔
شیعب صفدر
ReplyDeleteبہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔جی بلکل صحیح فرمایا پردے کا تصور بدل جو گیا ہے۔۔۔۔۔
ساجد اقبال
بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔شکر ہے آپ کو کھانا وقت پر مل گیا شاید دلہن کا انتظآر نہیں کرنا پڑا ہوگا تبھی۔۔۔۔۔۔
افتخار اجمل بھوپال
ReplyDeleteسر بہت بہت شکریہ ۔۔آپ کی دعاوں کی بہت ضرورت ہے ۔۔۔
معاشرے میں 80% اپنا کردار ادا کرنے والے مرد پر 20 % زمے داری نہیںڈالی جا سکتی۔۔۔۔۔۔کسی غلط کام کی پیروی کرنے میں ہم فیصد مقرر نہیں کرسکتے۔۔۔۔۔اور اگر کریں گے تو شاید مرد کا حصہ زیادہ ہی بنتا ہے۔۔۔۔۔
عین لام میم
ReplyDeleteبہت بہت شکریہ۔۔۔۔اور جن بہت سی سے اتفاق نہیں کرتے ان کی طرف بھی اشارہ کردیا کیجیے ۔۔۔مجھے سوچنے کا موقع مل جائے گا۔۔۔۔۔
Usama Zia
ReplyDeleteبہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔میڈٰیا میں جانے کا ارادہ تو ہے ۔۔۔۔دیکھیے کہاں جگہ بنتی ہے۔۔۔۔۔
ابو شامل
ReplyDeleteبہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔معاشرے کے ہر مسلے میں اگر ہم خؤد کو بارش کا پہلا قطرہ بنا لیں تو بہت فرق پڑ سکتا ہے۔۔۔۔۔
فیصٌل
ReplyDeleteبہت بہت شکریہ۔۔۔شکر ہے۔۔۔ہی ہی ہی
حسن مغل
بہت بہت شکریہ۔۔۔۔
جہانزیب
بہت بہت شکریہ۔۔۔آپ کی تحریر کا انتظار رہے گا۔۔۔۔
بہت اچھی تحریر ہے سارا ..
ReplyDeleteکیا خوب عکاسی کی ہے آجکل کی شادیوں کی ..
اس دکھاوے کے چکر میں واقعی رشتوں کی اہمیت کہیں کھو کے رہ گئی ہے ..
Sara api.. Rida ko b bataeyn k mehram or namehram kia hota hai... sab info apne pas hi rakhi hoi hai? or keh keh rahi hai k main ne to suna tha k sab insan baraber hotay hain...
ReplyDeleteNice... mujay ajka topic pasand aya...