Tuesday, December 1, 2015

لوٹ مار سیل اور میری دوست شمو

لوٹ مار سیل اور شمو لاہور میں ہونے والی لوٹ سیل اور اس پر ہونے والی لوٹ مار پر ابھی ہم تو شاک کی کیفیت میں ہی تھے کہ یہ بحیثیت قوم ہم جا کس طرف ہے کہ وہ تو شمو نے آکر ہمیں اس شاک سے نکالا وہ بہت ایکسائٹڈ تھی اس واقعہ پر ۔۔۔ہمیں سمجھانے لگی ارے ہم تو اب یورپ کے برابر آگئے ہیں وہاں تو ہر سال بلیک فرائی ڈے پر عورتیں سیل پر یونہی گھتم گھتا ہوتی ہیں ۔۔۔۔سو اب ہماری عورت بھی کسی طور یورپ کی عورت سے کم نہیں ۔۔۔۔ہاں مگر وہاں کی عورت تو عرصہ ہوا خلا پر بھی پہنچ گئی ہے ۔۔۔۔۔اور ہم ابھی ۔۔۔۔کیا ہم ابھی شمو نے ہمارا جملہ اچک لیا ۔۔۔۔وہ یقینا ان دنوں زمین پر کوئی خاض سیل نہیں چل رہی ہوگی تبھی وہ محترمہ اتنے آرام سے چلی گئی ورنہ توسیل ہوتی تو وہ ضرور خلا پر جانے کا شیڈول آگے پیچھے کروالیتی تمہیں کیا پتہ جاہل۔۔۔۔۔اور ہم نے بھی اپنی جاہلت کا مزید اظہار مناسب نہ سمجھا اور شمو کی اسی دلیل پر خاموش ہوگئے۔۔۔۔ ایک وقت تھا جب سگھڑ عورت کی پہچان تھی کہ کیسے وہ گھر میں بے کار کپڑوں کو دوبارہ کارآمد بناتی ہے ۔۔۔۔بڑوں کے تنگ کپڑوں سے چھوٹوں کے ملبوسات تھوڑی ڈیزائنگ کرکے بنا دئیے جاتے تھے۔۔۔۔پھر جب وہ بھی قابل استعمال نہ رہتے تو ان کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کاٹ کر بہت نفاست سے خوبصورت کشن کور وغیرہ تیار کر لئے جاتے ۔۔۔۔۔یوں دھاگے سے کپڑا لباس بننے تک جس قدر وسائل استعمال ہوتے ہیں سبھی کی اچھی قیمت پوری ہوجاتی ۔۔۔ مگر پھر عورت ماڈرن ہوگئی ۔۔۔۔کنزیومرازم کے جن نے اسے اپنے شکنجے میں ایسا لیا کہ اب سگھڑ عورت کی پہچان یہی ہے کہ اسے پتہ ہو کہ کونسی سیل کس وقت اور کہاں لگ رہی ہے اور وہ ہر سیل پر وقت پر پہنچنے کی پوری پلاننگ بھی کرلے۔۔۔۔۔اور پھر پہلے سے کپڑوں سےبھری الماری کو مزید کپڑوں سے بھر لے ۔۔۔۔۔۔سیل پر بچائے گئے پچیس فیصد اور پچھتر فیصد کا حساب تو خوب آگیا مگر جیب سے اصل میں کتنے پیسے نکل گئے اس کا حساب کرنے کا وہ بھول ہی گئی ۔۔۔۔ ہم کپڑے بنانے کے خلاف نہیں ، آپ کپڑے بنائیں لباس انسان کی شخصیت کا آئینہ دار ہوتا ہے سو اپنی شخصیت کی عکاسی کے لئے اچھے لباس کا سہارا لیجئے۔۔۔اپنے اسٹیٹس کی نمائندگی بھی آپ لباس سے ہی کرتے ہیں سو وہ بھی ضرور کیجئے ۔۔۔۔۔۔مگر کیااس کے لئے ضروری ہے کہ آپ کے پاس درجنوں ملبوسات ہوں جن میں سے اکثر آپ ایک آدھ گھنٹے سے زیادہ پہن بھی نہ پائیں۔۔۔۔شخصیت کی عکاسی میں اور بھی بہت سی باتیں معاون ہیں ،اگر آپ نے ایک جوڑے کپڑے کے لئے کسی کے بال پکڑ کر اسے نیچے پٹخ دیا تو آپ کی شخصیت کی عکاسی تو وہیں ہوگئی۔۔۔۔۔اب آپ برانڈڈ لباس پہن بھی لیں تو ہمارے حساب سے تووہ بے کار ہے۔۔۔۔یہ کیا برانڈز ، کنزیومرازم کی دوڑ میں آپ ایک آلہ کار بن کر رہ جائیں ۔۔۔۔جب جو بہر سیل کے بعد بڑھ ہی جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔مزید سنیئے ویڈیو میں urdu funny article A video has surfaced showing two women fighting it out at the Lahore outlet of Saphhire, complete with tugging, pulling and snatching. This is what happened today at Sapphire 50% off Vehshi sale.ot Maar sale in Lahore and my best friend shammo
https://www.youtube.com/watch?v=CwW3KvhOnNk

Wednesday, October 7, 2015

دبئی ایک ذہنی کیفیت کا نام


لوگ دبئی میں  رہنے والوں سے جاننا چاہتے ہیں کہ وہ انہیں کچھ اس جنت نظیر جگہ کا احوال سنائیے جہاں وہ عیش کررہے ہیں ،اور پھر دبئی میں رہنے والے بھی اس جنت کا ایسا نقشہ کھینچتے ہیں کہ یک دم ہی دیس میں رہنے والوں کو اپنے ارد گرد کی دیواریں چھوٹی ،گندی اور پرانی نظر آتی ہیں ،سر پر گھومتا پنکھا کسی دور قدیم کی یادگار معلوم ہوتا ہے ۔۔۔۔دل میں ایک ہی حسرت سما جاتی ہے کہ زندگی اور عیش ہے تو صرف دبئی میں ۔۔۔۔۔۔
لیکن وہ معصوم شاید یہ نہیں جانتے کہ دبئی ایک ذہنی کیفیت کا نام ہے جو آپ پہ کبھی بھی کہیں بھی طاری ہوسکتی ہے ،اور چیچہ وطنی میں رہتے ہیں اور اچانک ہی آپ کی نفیس طبیعت کا جوبن سر چڑھ کر بولنے لگے آپ برانڈڈ کپڑوں ،مہنگے پرفیومزکے بغیر زندگی گزارنے کا تصور بھی نہ کرسکیں، کھانے میں صرف آپ کو من پسند پکوان چاہیں،اور خدا نے آپ کو اتنا نوازا بھی ہے کہ آپ اپنے یہ سارے چونچلے باآسانی پورے کر سکتے ہیں تو ہمارے حساب سے تو آپ بھی دبئی سے کم  نہیں رہ رہے۔۔۔۔۔
اس کے بر عکس اس مزدور کا تصور کیجئے جو مئی جون کے صحرا کے گرم ترین دن میں بلڈنگ بنانے کے کام میں مزدوری کررہا ہے ،وہ اس وقت دبئی کے مہنگے ترین اور خوبصورت ترین علاقے میں کھڑا ہے ،مگر موسم کی شدت سے بے حال مشقت اور محنت کے ساتھ ساتھ اس کے ذہن میں اپنی آنےمختصر تنخواہ کی پلاننگ بھی چل رہی ہے جس سے اس نے دبئی میں رہائش کا خرچہ کھانے پینے کے اخراجات بھی نکالنے ہیں اور وطن بھی پیشے بھجوانے ہیں ، ایسے میں اگر وہ بیمار پڑتا ہے تو یہاں کی مہنگے علاج کے لئے بھی اسے اچھی خاصی رقم درکار ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔۔
میوزیکل فاونٹین ( موسیقی پر رقص کرنے والے فوارے) شاید دبئی کی چند قابل ذکر جگہوں میں سے ایک ہے ، میوزک پر رقص کرتے یہ فوارے دیکھنے دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں اور واقعی جب میوزک کی دھنوں پر پانی جھومتا ہے تو ایسا حسین سما بندھ جاتا ہے کہ آپ کھو جاتے ہیں ساتھ ساتھ ان فواروں کی ہلکی ہلکی پھوار آپ کو بھی چھیڑتی جاتی ہے ،یہ وہ دلکش منظر ہے جو بار بار دیکیھنے کو دل کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔لیکن عین اس وقت جب میوزک بجنا شروع ہو اورکسی ماں کاشیر خواربچہ  نیند سے بیدار ہوکر دودھ کا تقاضا کردے ایسے میں اس ماں کے لئے وہ حسین منظر کس قدر بے معنی ہوجاتا ہے ۔۔۔۔۔اس کا اندازہ صرف وہ ماں ہی لگا سکتی ہے ۔۔۔۔۔۔اور تبھی یہ احساس بڑھ جاتا ہے کہ واقعی دبئی محض ایک ذہنی کیفیت کا نام ہے۔۔۔۔۔۔۔جو کسی پہ بھی کبھی بھی کہیں بھی طاری ہوسکتی ہے

#dubai
#pakistanisInDubai

Thursday, April 16, 2015

یہ دبئی ہے ...دبئی میٹرو ٹرین

دبئی کے میٹرو اسٹیشن پر اگر ایک جوڑا ایسا نظر آئے جو کہ شوہر صاحب میٹرو ٹرین کا کارڈ بیگم صاحبہ کے لئے مشین میں پنچ کررہے ہیں اور بیگم صاحبہ شان بے نیازی سے اس الیکٹرونک دروازے سے گزر رہی ہیں تویہ یقینا ہم ہیں اور اس عمل کو آپ ہمارے   شوہرصاحب  کی خدمت گزار طبیعت ہر گز مت سمجھئےقصہ صرف اتنا ہے کہ ایک بار غلطی سے د وبارکارڈ پنچ کر بیٹھے اب ہمارے خیال سے دو بار سے بھی پیسے تو اتنے ہی کٹے ہوں گے کہ جتنے بنتے ہیں مگر ہمارے شیخ میاں جی ایسے معاملات میں رسک لینےکے ہر گز قائل نہیں سو وہ دن اور آج کا دن انہوں نے ہمارا کارڈ بھی خود ہی پنچ کیا۔
تو جناب سلیقہ میگ کے سلسلے "یہ دبئی ہے" کے تحت آج ہم آپ کو دبئی میٹرو کی سیر کروانےلگےہیں ۔۔۔۔۔
دبئی میٹروٹڑین  کو سمجھنے کے لئے یہاں رہنے والے تین مراحل سے گزرتے ہیں پہلا مرحلہ وہ ہوتا ہےجب آپ نئے نئے دبئی آتے ہیں اور ہر چیز یا تو آپ کو بہت زیادہ ایکسائٹڈ کررہی ہوتی ہےاور رات ایک ایک بجے تک بھی آپ کا بس نہیں چل رہا ہوتا ہے کس طرح دبئی کے کونے کونے کو اپنی میزبانی کا شرف بخشیں اور چپے چپے کی تصاویر کھینچ کر دوستو کو دیکھائیں کہ دیکھو تو ذرا ہم اور دبئی آپس میں کیسے جچ رہے ہیں  ایسے میں میٹرو ٹرین کو دیکھ کر بھی آپ واو واو کرتے ہیںح یا پھر آپ شاک یا درویشی کی کیفیت میں چلے جاتے ہیں کہ بس ٹھیک ہے ،دنیا ہے،عارضی ہے،وغیرہ وغیرہ  تو ایسی صورت میں میٹرو ٹرین کو دیکھ کر بھی آپ سوچتے ہیں ٹھیک ہے سفر ہی تو کرنا ہے اور یہ زندگی بھی تو سفر ہی ہے وغیرہ وغیرہ ۔۔۔۔۔۔دوسرا مرحلہ تب آتا جب آپ کو کافی حد تک یقین آچکا ہوتا ہے کہ آپ دبئی آچکے ہیں اور یہاں بس بھی چکے ہیں ۔۔۔ایسے میں آپ کو میٹرو ٹرین کی سہولت کی درست طور پر سمجھ آنے لگتی ہے تو آپ کو میٹرو ٹرین سسٹم کی خوبیاں نظر آنے لگتی ہیں .میٹرو ٹرین ڈرائیور کے بغیر چلنے والی تیز رفتار ٹرین ہے اس کی دو لائنز گرین لائن اور ریڈ لائن ہے


جب آپ اسٹیشن پر پہنچے ہیں تو وہاں نصب مشین کے ذریعے اپنا نول کارڈ پنچ کرکے ٹرین کی آمد والے حصے میں پہنچتے ہیں ۔نول کارڈ کی چار اقسام ہییں ریڈ کارڈ ،شلور ،بلو ،اور گولڈ کارڈ،گولڈ کارڈ دوسرے دیگر کارڈز کی نسبت کچھ مہنگا ہوتا ہےیہ نول کارڈ ری چارج بھی ہوجاتے ہیں ۔ٹرین میں عورتوں اور بچوں کےلےمخصوص حصہ بھی ہے ۔میٹرو اسٹیشن اور ٹرین کے اندر اعلانات دو زبانوں میں ہوتے ہیں انگریزی اور عربی ۔ٹرین کے اندر کھانا پینا منع ہے حتی کہ اب چیونگم کھانے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔ ٹرین اسٹیشنز پر بنے مخصوص کیفے میں ہی جا کر اپ کچھ کھا پی سکتے ہیں ۔۔روزانہ آفس وغیرہ کے لئے پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے والوں کے لئے میٹرو ٹرین بہت بڑی سہولت ہے ۔
ہاں تو ہم بتا رہے تھے کہ پھر جب دبئی آنے کے بعد آپ تیسرے مرحلے میں داخل ہوتے ہیں تو آپ کو میٹرو ٹرین کی خامیاں نظر آنا شروع ہوجاتی ہیں ، مثلاً بڑے بڑے اسٹیشنٓز پر چل چل کر تھکن بہت ہوجاتی ہے صبح اور شام چھٹی کے وقت رش اس قدر ہوجاتا ہے کہ تل دھرنے کو بھی جگہ نہیں ہوتی ،اسٹیشن سے اآپ کی منزل تک کا فاصلہ بہت زیداہ ہوتا ہے اور بعض اسٹیشن پر تو منزل پر پہنچنے کے لئے بس یا ٹیکسی کا ملنا بہت مشکل ہوجاتا ہے آپ کو گھنٹوں کھڑا رہنا پڑتا ہے یا بہت پیدل چلنا پڑتا ہے۔۔۔۔۔ایسے میں آپ مقامی شیخوں کی جانب سے کئے گئے نظر نہ آنے والے استحصال کو کوستے ہیں ۔۔۔۔۔
ارے ہم بتانا بھول گئے کہ پھر ایک چوتھا مرحلہ بھی آتا ہےدبئی میں رہتے ہوئے جب آپ کو اپنی ذاتی سواری میسر آجاتی ہے اور آپ کو میٹرو ٹرین میں سفر کئے سالوں بیت جاتے ہیں ایسے میں اگر کوئی آپ سے میٹرو ٹرین سسٹم میں کسی کمی کا ذکر کرے تو ہم ہنس کر صرف اتنا ہی کہتے ہیں "او سانوں کی"
یہ رپورٹ آپ کی خدمت میں سلیقہ میگ کی جانب سے پیش کی گئی ہے ۔سلیقہ میگ کے سلسلہ "یہ دبئی ہے" کی مزید رپورٹس اور دلچسپ ارٹیکلز کے لئے ہمارے یو ٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنا نہ بھولیں
https://www.youtube.com/channel/UCZCBlD6okfoN681XifVkTJA
اور ہمارے فیس بک پیچ کو بھی لائک کیجئے۔
https://www.facebook.com/saliqamagpage

Thursday, January 29, 2015

شمو مائی بیسٹ فرینڈ

شمو مائی بیسٹ فرینڈ
شمو میری دی بیسٹ فرینڈ ہے ،ویسے تو ہم ایک دوسرے کو آمنے سامنے بھی جانتے ہیں مگر ہماری پکی اور مثالی دوستی فیس بک سے ہی شروع ہوئی ہے ۔ہم فیس بک پر ہی ایک دوسرے سے سب شیئر کرتے ہیں ۔
شمو کو شادی کے شروع شروع میں کوکنگ بالکل نہیں آتی تھی ،اور شمو بہت لکی تھی کہ اس کے شوہر کو اس کے کوکنگ نہ آنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا تھا ،کم از کم ہمیں تو شمو فیس بک سٹیٹسز کے ذریعے یہی بتایا تھا،مگر پھر نیٹ پرریسیپیز سرچ کرکر کے شمو کوکنگ میں بہت ایکسپرٹ ہوگئی ،دیکھتے ہی دیکھتے شمو کی کوکنگ کے شاہکار فیس بک کی زینت بننے لگے ،اکثر دن چار پانچ بجے کے قریب ایک پلیٹ کی تصویر فیس بک پر نظر آتی جس میں کبھی بیچ پلیٹ کے پیالی بنے ابلے چاول ایک سائیڈ پر کچھ بیک سبزی اور ایک چکن کا پیس ہوتا ،کبھی دولڈو یا پکوڑے جیسے کوئی چیز دال کی ایک پیالی کے ساتھ ،نیچے فرینڈز کے کمنٹس شروع ہوجاتے واو واو ماوتھ واٹرنگ،ریسیپی دو پلیز۔۔۔پھر سات آتھ بجے کے قریب شمو سب کمنٹس کا جواب دیتی کہ تھنک یو مائی بیسٹیز،ہبی نے بہت تعریف کی ،اور ہمارے معصوم ذہن میں یہ سوال آتا کہ تعریف کہ بعد ہبی نے کھانا کونسے ہوٹل سے منگا کر کھایا ہوگا ،کیونکہ جو پلیٹ تصویر میں تھی اول تو ہم سے کھائی ہی نہ جائے وہ سوغات اگر ماڈرن بن کر کھا بھی لیں تو بھوک ہی نہ مٹے ، مگر یہ جائلانہ سوال فیس بک کہ ماڈرن کمیونٹی میں پوچھنے کے نہیں ہوتے لہذا اپنی فرینڈ کی خوشی میں ہم بھی خوش۔۔۔۔ہمارے ارد گرد کتنے لوگ ہیں جنہیں ڈھنگ کا ایک وقت کا کھانا بھی میسر نہیں یہ سوچنا میری نٹ کھٹ شمو کا درد سر ہر گز نیہں ۔۔۔
ایک بار تو شمو نے ہمیں بے حد اصرار سے کھانے کی دعوت ہی دے ڈالی ، ہم بھی دوستی نبھانے پہنچ گئے ۔سجی سنوری شمو نے دروازہ کھولا،لاونج کے ایک کونے میں صوفے پر شمو کے لونگ کیرنگ ہبی بیٹھے تھے ،ہمیں وہ چیرے کے تاثرات سے کچھ ناراض سے لگے ،شمو فورا ہمیں ڈرائنگ روم میں بیٹھا کر واپس لاونج میں چلی گئی ،ہمیں یوں لگا کہ دونوں میاں بیوی میں کسی بات پر تلخ کلامی ہورہی ہے ۔۔۔مگر ہم نے فورااس خیال کو جھٹک دیا کیوں کہ جتنا ہم شمو کو فیس بک کے تھرو جانتے ہیں شمو اور اس کے ہبی کا جوڑا اس وقت دنیا کا مثالی ترین جوڑا ہے ۔۔۔۔جو کبھی کسی بات پر لڑتا نہیں بہت انڈرسٹینگ ہے دونوں کی۔۔۔۔کچھ دیر میں شمو ہمیں کمپنی دینے ڈرائنگ روم میں آگئی ،اس نے ہمیں بتایا کہ اس نےہمارے لئے کھانے کا خاص اہتمام کیا ہے کل شام ہی نیٹ پر ایک نئی ریسیپی دیکھی ہے وہی آج فسٹ ٹآئم بنائے گی ،ہاو لکی می ہمیں یہ جملہ ادا کرتے ہوئے ہکلا سا چکر آیا۔۔۔شمو نے مزید بتایا کہ اس ریسیپی کے انگریڈینٹس وہ کیبنٹ اور فریج سے نکال کر کچن شیلف پر سجا کر اآئی ہے بس کچھ ہی دیر میں بنانے والی ہے ،ہم نے گھبرا کر گھڑی کی طرف دیکھا دوپیر کے دو بج رہے تھے جس ریسپی کے انگریڈیٹس شیلف پر سجانے میں دو بج گئے وہ پکے گی کس ٹائم تک ہم نے بےبسی سے سوچا،یہ صبح سے کیا کررہی تھی ڈیش۔۔۔مگر پھر ہم نے توجہ ہٹانا چاہی اور شمو کے ڈریس کی تعریف کردی ،شمو تو شروع ہی ہوگئی ،کہاں سے کب کتنے کا ہبی نے کتنے پیار سے دلایا سب تفصیل بتا ڈالی ۔۔۔اور ہمیں بھوک میں یہ ساری تفصیل زہر لگ رہی تھی ۔۔۔ارے ہاں میں نے بریانی بھی بنانی ہے تمہارے لئے ۔۔۔اوہ اچھا گڈ۔ہم بس اتنا ہی کہہ سکے ،لنچ کی دعوت پر آئے ہم دو بجے ابھی مینیو ہی سنے جارہے تھے ۔۔۔اللہ اللہ کرکے کھانا 5 بجے تیار ہوا ۔۔۔۔ہم ٹیبل پر بیٹھے اپنی پلیٹ میں بریانی نکالنے ہی لگے تھے کہ شمو بولی ایک منٹ ایک منٹ اور دھڑا دھڑ ڈشز کی تصویریں بنانے لگی ،ڈائنگ ٹیبل کا فوٹو سیشن بند ہوا تو ہمیں پلیٹ میں کھانا نکالنے کی اجازت مل گئی ۔۔۔۔تب تک یہ تمام تصاویر فیس بک پر لگ بھی چکی تھیں ،ساتھ لکھا تھا انجوائنگ ود بیسٹ فرینڈ۔۔۔۔یہ نئی  ڈش بھی ٹرائی کرو ناں یہ تھائی مشروم ٹوم یم ہے دیکھو کتنا ٹیسٹی ہے ،ہم نے اس ٹوم یم ملغوبے سے بھی کچھ پلیٹ میں نکال لیا جو ہم نے نہ اگلا گیا نہ نگلا گیا اسے سائیڈ پر رکھ کر ہم نے بریانی کھانا شروع کردی ، یہ لو بریانی کہ چاولوں میں نمک ڈالنا تو میں بھول ہی گئی ۔۔۔۔ہم اتنے بھوکے تھے کہ دوسرے تیسرے نوالے تو ہمیں اندازہ ہی نہیں ہوا واقعی نمک تو تھا ہی نہیں بریانی میں اس کے بعد مزید کھانا مشکل ہوگیا ۔۔۔شمو نے لاکھ ہمیں بتایا کہ نمک کہ کیا کیا نقصانات ہیں ،اور اس نے حال ہی میں نمک پر کیا کیا ریسرچز نیٹ پر پڑھی ہیں ، اب ہم ٹہرے جاہل پتہ ہوتا کہ شمو بریانی میں نمک نہیں ڈالے گی تو دو چار ریسرچیں ہم بھی  پڑھ کر ہی آتے کہ بریانی تو حلق سےاترتی ۔۔۔۔خیر اللہ اللہ کرکے یہ میمورایبل انجوائنگ لنچ اختتام پذیر ہوا ۔۔۔۔جس کی تفصیل ہمارے گھر سے پہنچنے سے پہلے فیس بک فرینڈز تک پہنچی ہوئی تھی ۔۔۔۔لمحہ لمحہ اسٹیس اپ ڈیٹس تھیں سب سے زہریلی معاف کیجئے گے سب سے کیوٹ یہ سٹیٹس تھا شمو کا کہ فارگوٹ سالٹ ان بریانی فیلنگ نائٹی ود بیسٹ فرینڈ ۔۔۔خون کھول سا گیا مگر فیس بک کمیونٹی کا تقاضا تھا کہ ہم بھی بتائیں کہ رئیلی  بہت مزہ آیا ، بہت ٹیسٹ ہے ڈئیر تمہارے ہاتھوں میں بلا بلا بلا۔۔۔۔۔پر جو بھی ہے آئندہ تمہاری دعوت پر آنے سے پہلے سو بار سوچیں گے یہ آخری جملہ صرف دل میں ہی کہا جاسکتا ہے ۔۔۔۔۔
شمو بہت زندہ دل ہے اپنی میریڈ لائف کو فل انجوائے کرتی ہے ،اس کی زندہ دلی کا اندازہ آپ اس بات سے لگائیں کہ ابھی پچھلے دنوں وہ عمرہ کرنے گئی تو وہاں سے بھی خانہ کعبہ کے عین سامنےاپنے ہبی کے ساتھ فوٹو کھینچ کر فیس بک پر شیئر کرنا نہیں بھولی ۔اس کی زندہ دل فرینڈز نے بھی دل کھول کر خوبصورت کپل کی تعریفیں کی ۔۔۔۔

شمواکثراپنے  ہبی کے لائے ہوئے تحائف کی تصاویر فیس بک پر شیئر کرتی رہتی ہے ۔۔۔جو کہ ڈیزائنر کپڑوں ،برائنڈڈ میک اپ وغیرہ کی شکل ممیں ہوتے ہیں ۔۔ایک دن تو شمو نے ایک چپل کے جوڑے کی تصویر لگا دی ساتھ لکھا تھا شمو از فیلنک تھنکس فل ،ودہبی ہم نے  آنکھیں مل کر دوبارہ دیکھا کہ شاید کسی ڈیزائنر کی کارستانی ہو پر نہیں جناب وہ ایک عام سی گھر میں پہننے والی چپل تھی ،تصویر کے نیچے شمو کی دوسری فرینڈز نے واو ،داو کیا ہوا تھا ،اور ہمارے معصوم ذہن میں یہ سوال اٹھ رہا تھا کہ یہ چپل شوہر صاحب نے خدمت میں پیش کیسے کی ہوگی کہیں سیدھاسر ۔۔۔۔۔خیرجیسے بھی کی ہو پیش ، شمو بہت خوش تھی اوراپنی بیسٹ فرینڈ کی خوشی میں ہم بھی خوش۔۔۔سب کے کمنٹمس کے جوابات دیتے ہوئے شمو نے مزید بتایا کہ تھینکس گاڈ کہ اتنے لونگ اور کیرئنگ ہببی ملے اور ہم نے دل میں تھینکس کیا کہ تھینکس گاڈ ہمیں اتنے لونگ کیرئنگ ہببی نہیں ملے۔۔۔
.......


Wednesday, October 10, 2012

یہ دوبئی ہے !! ۔۔۔۔

تحریر :سارہ پاکستان
اگر آپ دوبئی پہلی مرتبہ آرہے ہیں اور یہ سوچ رہے ہیں کہ کچھ عربی کے جملے سیکھ لیں تاکہ دوکانداروں سے بات چیت میں آسانی رہے تو آپ غلطی پر ہیں،دوبئی میں انگلش یا اردو بولنے اور سمجھنے والے ہی آپ کو زیادہ نظر آئیں گے،اگر کہیں اتفاق سے کوئی عرب نظر آبھی گیا تو وہ بھی 
ایسی اردو بولے گا کہ آپ حیران رہ جائیں گے۔۔۔

دوبئی کی نمایاں بات شاید یہاں کے 
مزید پڑھئے
http://saliqamag.com/yeh-dubai-hy-all-abut-dubai-in-urdu/

Saturday, September 15, 2012

انصار برنی کے اعزاز میں عشائیہ اور ہماری پہلی رپورٹنگ (تحریر:سارہ پاکستان)


انصار برنی کے اعزاز میں دئیے گئے عشائیہ میں ہمیں بھی بطور صحافی مدعو کیا گیا،یہ عشائیہ کروز رامی ٹو میں منعقد کیا گیا تھا،قارئین کی دلچسپی کے لئے بتاتے چلیں کہ کروز دو منزلہ چھوٹا سا بحری جہاز ہے جس کہ زیریں حصے میں ہوٹل اور بالائی حصہ اوپن ائیر تھا۔ ۔ہمارے سر تاج بھی ہمارے ہمراہ تھے۔بر دبئی پہنچ کر ہم ایک کشتی کے ذریعے دوسرے کنارے تک 
پہنچے جہاں ایسے کئی 
مزید پڑھیں

http://saliqamag.com/sara-pakistan-first-reporting/