Friday, December 26, 2008

جنگ سے میرا چولہا بجھ جائے گا

میرا تعلق کسی گروہ ،کسی فرقے سے نہیں ،میرا تعلق تو بس انسانیت سے ہے۔میں کسی ملک کا باسی یا کسی ملک کا محافظ بھی نہیں‌میں تو بس ایک انسان ہوں‌ایک عام سا انسان میری جان کے ساتھ چھ جانیں اور بھی وابستہ ہیں۔۔۔میری دن بھر کی مزدوری سے ایک وقت کا چولہا بمشکل جلتا ہے ۔۔۔۔۔
اب جو جنگ کے بادل منڈ لا رہے ہیں یہ بھلا کس حق اورکس باطل کی جنگ ہے ۔۔۔میری سمجھ سے یہ بات باہر ہے میں جاہل ہوں شاید اس لیے۔۔۔۔مجھے تو بس یہ معلوم ہے کہ اس جنگ سے میرا چولہا بجھ جائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے نہیں پتہ کہ اقتدار کا نشہ کیسا ہوتا ہے ۔۔۔مجھے کیا پتہ جیت کی خوشی کسے کہتے ہیں میرے لیے تو وہ دن مسرور کن ہوتا ہے جب مجھے مزدوری مل جاتی ہے۔۔۔۔میرے لیے تو وہ رات خوشی کی ہوتی ہے جب میرے ساتھ وابستہ جانیں ‌پیٹ‌ بھر کر سوتی ہیں۔۔۔۔۔مجھے نہیں معلوم جنگ فتح کے لیے لڑی جاتی ہے۔۔۔مجھے تو بس یہ معلوم ہے کہ اس جنگ سے میرا چولہا بجھ جائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں‌خود میں‌دشمن کے خلاف جوش اور نفرت بھی محسوس نہیں‌کر پاتا کہ انسانوں کی قائم کی ہوئی سرحدوں کے اس پار بھی انسان ہی بستے ہیں۔۔۔میری ہی طرح کے انسان ۔۔۔بس عام سے انسان۔۔۔۔۔میری ہی طرح کسی کا مان، کسی کے لیے شفقت اور کسی کا سہارا۔۔۔بھلا ان کو زخموں میں چور دیکھ کر ، ان مجبوروں کو اور مجبور دیکھ کر میرا ایمان تازہ اور میرا حوصلہ کیسے بلند ہو سکتا ہے۔۔۔۔۔۔اس جنگ سے تو انسانیت کا حوصلہ مر جائے گا ۔۔۔۔اس جنگ سے تو میرا چولہا بجھ جائے گا۔۔۔۔

2 comments:

  1. بات تو بالکل ٹھیک ہے
    حکمرانوں سے متعلق تو بالکل صحیح
    جہاں تک جنگ کی بات ہے تو وہ تو حکمرانوں کی دلچسپی یا عدم دلچسپی کی وجہ سے نہیں ہوتی
    عزت کے لیے ہوتی ہے
    اور چولہے سے تو زیادہ ہی اہم ہے نا عزت تو!

    ReplyDelete
  2. ڈفر۔۔۔(سوری مجھے آپکا نام معلوم نہیں(
    بہت شکریہ تبصرے کا ۔۔۔۔اس مسلے پر کچھ بحث یہاں ‌ہو چکی ہے۔۔۔۔http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?t=17700

    ReplyDelete